Friday 21 August 2015

'سچن ٹنڈولکر نے مجھے اسٹار بنایا'

قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے ہندوستانی بلے باز راہول ڈراوڈ کو اپنی زندگی کا سب سے ڈراؤنا خواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ سچن ٹنڈولکر نے انہیں عالمی سطح پر اسٹار بنایا۔
وزڈن انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شعیب نے 1999 میں ٹنڈولکر کو ٹیسٹ میچ میں پہلی ہی گیند پر آؤٹ کرنے کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سچن نے ہی مجھے اسٹار بنایا اور میں اس پر ان کا بہت شکر گزار ہوں۔
ماضی کے تیز ترین فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1997 اور ون ڈے میں پہلا میچ 1998 میں کھیلا تھا لیکن یہ 1999 میں ہدنوستان کے خلاف ٹیسٹ میچ تھا جس میں راہول ڈراوڈ اور سچن ٹنڈولکر کو لگاتار گیندوں پر آؤٹ کر کے وہ راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔
’آپ کو ہمیشہ معلوم ہونا چاہیے کہ بلے باز کیا شاٹ کھیلے گا۔ میں جانتا تھا کہ سچن میرے خلاف شاٹ کھیلیں گے۔ انہوں نے مجھے خلا فراہم کیا اور میں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔ میں جانتا تھا کہ مجھے انہیں نا صرف رفتار بلکہ سوئنگ سے چکمہ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سچن بلا شبہ ایک عظیم بلے باز ہیں۔ وہ کسی بھی بہتر کھیل سکتے ہیں۔ جب ان کا دن ہو تو وہ باؤلر کیلئے ڈراؤنا خواب ثابت ہوتے تھے'۔
تاہم شعیب اختر نے کہا کہ ان کے لیے سب سے بڑا ڈراؤنا خواب ایک اور ہندوستانی بلے باز راہول ڈراوڈ تھے۔
’لیکن میرے لیے سب سے برا ڈراؤنا خواب راہول ڈراوڈ تھے۔ وہ مجھے بور کر دیتےتھے۔ وہ پہلے بلے باز تھے جن سے مجھے ڈر لگا کیونکہ جب وہ میدان میں بلا تھامے آتے تو میں جانتا تھا کہ مجھے کم از کم مزید دو سیشن فیلڈنگ کرنا ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف وسیم اکرم ہی وہ باؤلر تھے جو ڈراوڈ کو قابو کر سکتے تھے، مجھ میں یہ قابلیت نہیں تھی، میرے خیال میں وہ ٹیسٹ میچوں میں میرے لیے سب سے سخت بلے باز تھے کیونکہ وہ ناصرف ذہنی لبلکہ جسمانی طور پر بھی آپ کو تھکا دیتے تھے، وہ کرکٹ کے محمد علی تھے۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹیم کی موجودہ تنزلی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ میں 70-80 سال کے لوگ بیٹھے ہیں اور معاملات چلا رہے ہیں۔ میں نے جب سے آنکھیں کھولی ہیں، انہی لوگوں کو بورڈ میں دیکھا ہے اور یہ ہمیشہ رہیں گے۔ پاکستان کرکٹ کو انہی لوگوں کی وجہ سے نقصان پہنچ رہا ہے، اگر ہمارے پاس دوسرا عمران خان ہوتا تو ہم دنیا میں سب سے بہترین ٹیم ہوتے۔
’کاش ہمارے پاس ایک سچا لیڈر ہوتا، تاکہ میں، رزاق، ثقلین، اظہر اور آفریدی، تمام ہی کھلاڑی بہترین کرکٹر بن سکتے‘۔

No comments:

Post a Comment